حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے پڑوس میں ایک یہودی رہتا تھا۔ ایک رات ساتھ والے مکان میں ایک بچہ مسلسل روتا رہا۔ آپ نے صبح اس یہودی کے دروازے پر کھڑے ہوکر دستک دی۔ اندر سے ایک عورت کی آواز آئی کہ گھر میں کوئی مرد نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنا تعارف کرایا اور خیریت دریافت کی۔ یہودی عورت نے بتایا کہ میرا شوہر کئی ماہ سے سفر پر گیا ہوا ہے اور اس عرصہ میں میرے ہاں بچے کی ولادت ہوئی ہے اور رات بھر وہی بچہ روتا رہتا ہے۔ آپ نے بچے کے رونے کا سبب پوچھا تو عورت نے بتایا کہ گھر میں اندھیرا رہتا ہے کوئی تیل لانے والا نہیں ہے اور نہ ہی پیسے ہیں۔ میرے شوہر جاتے وقت گھر میں اناج رکھ کر گئے تھے اسی پر گزر اوقات کررہی ہوں۔ حضرت فوراً اپنے گھر گئے اور ضرورت کی ہر چیز اس عورت کو مہیا کی اور پھر شام ہونے سے پہلے وہ اللہ کا بندہ جسے دنیا بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ(باقی صفحہ نمبر55 پر)
(بقیہ:پیغمبر اسلامؐ کے غلاموں کا غیرمسلموں سے حسن سلوک)
کے نام سے پکارتی ہے ہاتھ میں تیل کی کپی لے کر یہودی کے دروازے پر پہنچ گئے۔ کئی روز تک آپ رحمۃ اللہ علیہ اس بے سہارا خاتون کیلئے ضروری چیزیں فراہم کرتے رہے کہ مکان تاریکی میں نہ ڈوب جائے اور اندھیرے میں اس کا بچہ پھر نہ رونا شروع کردے۔ کچھ ماہ بعد یہودی سفر سے واپس آگیا اور اس کی بیوی نے تمام حالات کا اس سے ذکر کیا تو وہ بہت خوش ہوا اوریہ شکر ادا کرنے کیلئے حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ بھائی شکریہ کی ضرورت نہیں یہ تو میرا فرض تھا جس کو میں نےپورا کیا ہے کیونکہ اگر میں ایسا نہ کرتا تو سخت گنہگار ہوتا کیونکہ ہمارے دین میں پڑوسی کے بڑے حقوق ہیں۔ یہودی نے حضرت سے عرض کی حضور مجھے بھی اسی دین کی چادر رحمت میں چھپالو اور اسی آقا ﷺ دو جہاں کا کلمہ پڑھا دو جس کی غلامی کی وجہ سے آپ اس بلند مرتبے پر فائز ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں